17 اپریل 2023
ہم یہاں عام طور پر ان نئے فیچرز یا پراڈکٹس کے بارے میں معلومات شیئر کرتے ہیں جو ہم بنا رہے ہیں۔ آج ہم برطانیہ کی ترقی میں ہونے والی پریشانی کے بارے میں لکھ رہے ہیں جس کے بارے میں جاننا سب کیلئے ضروری ہے۔
برطانیہ کی حکومت فی الحال نئی قانون سازی کو زیر غور لا رہی ہے جس سے پرائیویٹ میسجنگ سروسز پر اینڈ ٹو اینڈ اینکرپشن کو ختم کرنے کیلئے ٹیکنالوجی کمپنیوں پر دباؤ ڈالنا آسان ہو رہا ہے۔ اس قانون سے کسی غیر منتخب عہدے دار کو دنیا بھر کے اربوں لوگوں کی پرائیویسی کو کمزور کرنے کا اختیار حاصل ہو سکتا ہے۔
ہمیں نہیں لگتا کہ کسی کمپنی، حکومت یا شخص کو آپ کے ذاتی میسجز پڑھنے کا اختیار حاصل ہونا چاہیے اور ہم انکرپشن ٹیکنالوجی کا دفاع جاری رکھیں گے۔ ہم اپنی صنعت میں دیگر ٹیکنالوجی کمپنیوں کے ساتھ کھڑے ہونے پر فخر محسوس کرتے ہیں جو اس قانون کے گمراہ کن حصوں کی مخالفت کر رہی ہے جس کی وجہ سے برطانیہ اور دنیا بھر کے لوگوں کو تحفظ میں کمی محسوس ہوگی۔
—
انٹرنیٹ پر تحفظ اور پرائیویسی کی فکر کرنے والے سبھی لوگوں کیلئے۔
اینڈ ٹو اینڈ انکرپٹڈ کمیونیکیشن سروسز کی حیثیت سے، ہم برطانوی حکومت سے ان خطرات سے نمٹنے کی درخواست کرتے ہیں جو آن لائن تحفظ بل کی وجہ سے ہر کسی کی پرائیویسی اور تحفظ کو لاحق ہوں گے۔ اس بات کو یقینی بنانے کیلئے زیادہ دیر نہیں ہوئی ہے کہ بل اینڈ ٹو اینڈ اینکرپشن کے تحفظ اور پرائیویسی کے حوالے سے انسانی حق کا احترام کرنے کے حکومت کے بیان کردہ ارادے کے مطابق ہے۔
دنیا بھر میں کاروباری ادارے، افراد اور حکومتیں آن لائن دھوکہ دہی، جعل سازی اور ڈیٹا کی چوری کے مسلسل خطرات سے دوچار ہو رہے ہیں۔ مضر صارفین اور دشمن ریاستیں اکثر ہمارے اہم انفراسٹرکچر کی سیکیورٹی کو چیلنج کرتے رہتے ہیں۔ اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن ان خطرات کے خلاف ممکنہ طور پر دفاع کے سب سے اہم طریقوں میں سے ایک ہے، اور جیسا کہ اہم ادارے بنیادی کارروائیاں انجام دینے کیلئے انٹرنیٹ ٹیکنالوجیز پر اور زیادہ انحصار کرنے لگے ہیں، تو اس کی اہمیت میں پہلے سے کہیں زیادہ اضافہ ہو گیا ہے۔
جیسا کہ حال ہی میں بیان کیا گیا ہے، اس بل سے اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کو نقصان ہو سکتا ہے، جس سے دوستوں، فیملی ممبرز، ملازمین، ایگزیکٹیوز، صحافیوں، انسانی حقوق کے کارکنوں اور حتیٰ کہ خود سیاست دانوں کے ذاتی میسجز کی معمول، عمومی اور اندھا دھند نگرانی کرنا بھی آسانی ہو سکتا ہے، بنیادی طور پر جس کی وجہ سے محفوظ طریقے سے بات چیت کرنے کی سبھی کی صلاحیت میں کمی واقع ہوگی۔
یہ بل انکرپشن کے لیے کوئی واضح تحفظ فراہم نہیں کرتا، اور اگر تحریری کے مطابق لاگو کیا جاتا ہے تو OFCOM کو بااختیار بنا سکتا ہے کہ وہ اینڈ ٹو اینڈ ٹو اینڈ اینکرپٹڈ مواصلت سروسز پر پرائیویٹ میسجنگ کی فعال طور پر اسکیننگ کرانے کیلئے مجبور کرنے کی کوشش کرے ۔ جس کا نتیجہ اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کے مقصد کو ختم کرنا اور تمام صارفین کی پرائیویسی سے سمجھوتہ کرنا ہوگا۔
مختصراً، یہ بل برطانیہ کے ہر شہری اور دنیا بھر کے ان تمام لوگوں کی پرائیویسی، تحفظ اور سیکیورٹی کیلئے ایک نادر خطرہ ہے جن کے ساتھ وہ بات چیت کرتے ہیں، جبکہ مخالف حکومتوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے جو قوانین کی ہو بہو نقل والا مسودہ تیار کرنے کی کوشش کر سکتی ہیں۔
حامیوں کا کہنا ہے کہ وہ اینکرپشن اور پرائیویسی کی اہمیت کو سمجھتے ہیں ساتھ ہی یہ دعویٰ بھی کرتے ہیں کہ اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کو نقصان پہنچائے بغیر سبھی کے میسجز کی نگرانی کرنا ممکن ہے۔ حقیقت میں یہ ممکن نہیں ہے۔
برطانیہ کے بل کے بارے میں تشویش کا اظہار کرنے والے ہم اکیلے نہیں ہیں۔ اقوام متحدہ نے متنبہ کیا ہے کہ برطانیہ کی حکومت کی جانب سے خفیہ تقاضے نافذ کرنے کی کوششوں سے "نظریاتی تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں جن سے ممکنہ طور پر خطرناک نتائج والے بہت سے سنگین مسائل پیش آ رہے ہیں"۔
یہاں تک کہ خود برطانیہ کی حکومت نے بھی بل سے لاحق ہونے والے پرائیویسی کے خطرات کو تسلیم کیا ہے، لیکن کہا ہے کہ اس کا "مقصد" بل کی اس طرح ترجمانی کرنا نہیں ہے۔
اینڈ ٹو اینڈ انکرپٹڈ پروڈکٹ اور سروسز کے عالمی فراہم کنندگان منفرد حکومتوں کے مطابق اپنی پروڈکٹس اور سروسز کی سیکیورٹی کو کمزور نہیں کر سکتے۔ کوئی "برطانوی انٹرنیٹ" یا اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کا کوئی ورژن نہیں ہو سکتا جو برطانیہ کیلئے مخصوص ہو۔
برطانیہ کی حکومت کو فوری طور پر اس بل کے متعلق دوبارہ سوچنا چاہیے تاکہ کمپنیوں کو ترغیب دی جا سکے کہ وہ اپنے رہائشیوں کو کم نہیں بلکہ زیادہ سے زیادہ پرائیویسی اور سیکورٹی فراہم کریں۔ انکرپشن کو کمزور کرنا، پرائیویسی کو نقصان پہنچانا اور لوگوں کی پرائیویٹ گفتگو کی بڑے پیمانے پر نگرانی کرانا کامیابی کا راستہ نہیں ہے۔
ہماری گفتگو محفوظ رکھنے کیلئے فکرمند افراد کی طرف سے دستخط کردہ:
Matthew Hodgson, CEO, Element
Alex Linton, ڈائریکٹر، OPTF/Session
Meredith Whittaker, صدر، Signal
Martin Blatter, CEO, Threema
Ofir Eyal, CEO, Viber
Will Cathcart, Meta میں WhatsApp کے سربراہ
Alan Duric, CTO, Wire